عراق کے موصل کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے قبضے سے آزاد
کرانے کے لئے جاری جنگ میں عراقی فوج پہلی بار شہر کے بیرونی علاقوں میں
پہنچ گئی ہے. فوج کے مطابق عراقی فوج کی انسداد دہشت گردی سروس (سی ٹی ایس)
کے فوجیوں نے موصل کے كوكجالی میں سرکاری ٹی وی کی عمارت پر کنٹرول کر لیا
ہے. فوج نے کہا کہ ' ہم نے موصل میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے. ہم نے ایک
اہم علاقے کو آزاد کرایا جو کہ مشرقی سمت سے موصل میں داخل کے اہم دروازہ
ہے. ' اس سے پہلے پیر کو عراق کے وزیر اعظم حیدر امام عابدی نے کہا تھا کہ
موصل میں تین
ہزار سے پانچ ہزار شدت پسند موجود ہیں اور ان کے پاس ہتھیار
ڈالنے یا مارے جانے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے. گزشتہ دو ہفتے سے
موصل سے آئی ایس کو کھدیڑنے کی مہم میں پچاس ہزار عراقی فوجی، کرد جنگجو،
سنی عرب قبائلی جنگجو اور شیعہ مسلح جنگجو شامل ہیں. عراقی فوج کی طرف سے
گھیرا بندی شروع ہونے کے ساتھ ہی اقوام متحدہ نے موصل میں موجود پندرہ لاکھ
عام شہریوں کے تحفظ پر سنجیدہ تشویش کا اظہار کیا ہے. انسانی حقوق معاملات
سے وابستہ حکام کے مطابق کل موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس نے
کئی عام شہریوں کو مار دالا ہے